مہر خبررساں ایجنسی نے بی بی سی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی سابق صدر عاصمہ جہانگیر نےکہا ہے کہ وہ پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے بارے میں عدالتی فیصلے سے مطمئن نہیں ہیں جب سے عدلیہ بحال ہوئی ہے اس نے اداروں کو بار بار دھچکا لگانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ چیف جسٹس پاکستان کے بیٹے ارسلان افتخار کا معاملہ ایک سازش کا حصہ لگتا ہے کیونکہ سپریم کورٹ نے بڑی تیزی سے جمہوری نظام کی بساط لپٹنے کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلہ جمہوریت کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج ہے کیونکہ جب عدلیہ ہی آمر ہو جائے تو حالات آمریت سے زیادہ بدتر ہو جاتے ہیں۔عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ آمریت سے ڈر نہیں لگتا لیکن جب قانون کے سہارے آمریت آئے تو اس سے خوف آتا ہے۔سپریم کورٹ بار کی سابق صدر نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ عدلیہ، پارلیمان اور اپوزیشن ایک دوسرے کو کمزور کرنے کے لیے خود اپنے پاؤں پر کلہاڑی مار رہے ہیں۔
پاکستان
پاکستانی ججوں نے بحال ہونے کے بعد اداروں کو بار بار دھچکا لگانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی
مہر نیوز/20جون /2012 ء: پاکستان سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی سابق صدر عاصمہ جہانگیر نےکہا ہے کہ وہ پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے بارے میں عدالتی فیصلے سے مطمئن نہیں ہیں جب سے عدلیہ بحال ہوئی ہے اس نے اداروں کو بار بار دھچکا لگانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔
News ID 1631312
آپ کا تبصرہ